ناظرین ٢٢ رجب کی آمد ہے اور اب عرس معاویہ بن ھند کو منایا جائے گا تو مناسب سمجھتا ہوں کہ اہلسنت عالم جلال الدین قزوینی کا حاشیہ نقل کروں۔
علامہ سعد الدین تفتازانی نے مختصر المعنی لکھی تو اس میں تعظیم اور اہانت کے حوالے سے مثال دیتے ہے:
مثل ركب على وهرب معاوية
علی سوار ہوئے اور معاویہ بھاگا۔
ناظرین اب جب جلال الدین قزوینی شافعی اس جملہ کی شرح کرنے پر آئے تو فرمانے لگے:
فالتعظيم مأخوذ من لفظ على لأخذه من العلو و الإهانة مأخوذة من لفظ معاوية؛ لأنه مأخوذ من العو و هو صريخ الذئب
پس تعظیم لفظ علی سے اخذ شدہ ہے کہ اس میں علو یعنی بلندی کے معنی پائے جاتے ہے۔ اور اہانت لفظ معاویہ سے اخذ شدہ ہے۔ کیونکہ وہ ''العو'' سے لیا گیا ہے اور وہ بھیڑئے اور کتے کا بھونکنا ہے۔
حوالہ: حاشية الدسوقي على مختصر المعاني ص ٢٢٢
ناظرین ہم تو ان ناموں کی جنگ میں نہیں پڑھتے لیکن داد دیتے ہے، کہ متکلم اہلسنت و عالم اشعری علامہ سعد الدین تفتازانی جن کی کتب کو مدارس اہلسنت میں پڑھایا جاتا ہے، انہوں نے تعظیم کے لئے ''رکب علی'' (علی سوار ہوئے) کی مثال دی اور اہانت کے لئے ''ھرب معاویہ'' (معاویہ بھاگا) کی مثال دی اور اس سے زیادہ خطرناک حاشیہ علامہ جلال الدین قزوینی نے جڑ دیا۔
ہم کہتے ہے کہ ٢٢ رجب کو باپو جان یعنی امیر اہلسنت الیاس عطار قادری اور ان کے رفقاء اس مثال پر بھی تبصرہ ضرور دیں۔
خیر طلب
علامہ سعد الدین تفتازانی نے مختصر المعنی لکھی تو اس میں تعظیم اور اہانت کے حوالے سے مثال دیتے ہے:
مثل ركب على وهرب معاوية
علی سوار ہوئے اور معاویہ بھاگا۔
ناظرین اب جب جلال الدین قزوینی شافعی اس جملہ کی شرح کرنے پر آئے تو فرمانے لگے:
فالتعظيم مأخوذ من لفظ على لأخذه من العلو و الإهانة مأخوذة من لفظ معاوية؛ لأنه مأخوذ من العو و هو صريخ الذئب
پس تعظیم لفظ علی سے اخذ شدہ ہے کہ اس میں علو یعنی بلندی کے معنی پائے جاتے ہے۔ اور اہانت لفظ معاویہ سے اخذ شدہ ہے۔ کیونکہ وہ ''العو'' سے لیا گیا ہے اور وہ بھیڑئے اور کتے کا بھونکنا ہے۔
حوالہ: حاشية الدسوقي على مختصر المعاني ص ٢٢٢
ناظرین ہم تو ان ناموں کی جنگ میں نہیں پڑھتے لیکن داد دیتے ہے، کہ متکلم اہلسنت و عالم اشعری علامہ سعد الدین تفتازانی جن کی کتب کو مدارس اہلسنت میں پڑھایا جاتا ہے، انہوں نے تعظیم کے لئے ''رکب علی'' (علی سوار ہوئے) کی مثال دی اور اہانت کے لئے ''ھرب معاویہ'' (معاویہ بھاگا) کی مثال دی اور اس سے زیادہ خطرناک حاشیہ علامہ جلال الدین قزوینی نے جڑ دیا۔
ہم کہتے ہے کہ ٢٢ رجب کو باپو جان یعنی امیر اہلسنت الیاس عطار قادری اور ان کے رفقاء اس مثال پر بھی تبصرہ ضرور دیں۔
خیر طلب
تبصرے