قادیانیوں کا خلیفہ اول مرزا بشیر احمد قادیانی لکھتا ہے کہ
تبصرہ: مسلمانوں نے جب آپ کو اپنے سے الگ کر دیا تو یہ ہر وقت مسلمانوں کے ساتھ ملے
حضرت مسیح موعود ( مرزا قادیانی ) نے غیر احمدیوں کے ساتھ صرف وہی سلوک جائز رکھا ہے جو نبی اکرمؐ نے عیساؤں کے ساتھ کیا۔ غیراحمدیوں سے ہماری نمازیں الگ کی گئیں ان کو لڑکیاں دینا حرام قرار دیا گیا، انکے جنازے پڑھنے سے روکا گیااب باقی کیا رہ گیا ہے جو ہم ان کے ساتھ ملکر کر سکتے ہیں۔ دو قسم کے تعلقات ہوتے ہیں ایک دینی دوسرے دنیوی۔ دینی تعلق کا سب سے اہم ذریعہ عبادت کا اکٹھا ہونا ہے اور دنیوی تعلقات کا بھاری ذریعہ رشتہ و ناطہ ہے سو یہ دونوں ہمارے لئے حرام قرار دے گئے۔ اگر کہو کہ ہم کو ان کی لڑکیاں لینے کی اجازت ہے تو میں کہتا ہوں نصاریٰ کی لڑکیاں لینے کی بھی اجازت ہے۔ اور اگر یہ کہو کہ غیر احمدیوں کو سلام کہوں کہا جاتا ہے۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ بعض اوقات نبی اکرمؐ نے یہود کو سلام کا جواب دیا ہے ہاں اشد مخالفین کو حضرت مسیح موعود ( مرزا قادیانی ) نے کبھی سلام نہیں کہا اور نہ انکو سلام کہنا جائز ہے غرض ہر ایک ایک طریقہ سے ہم کو حضرت مسیح موعود ( مرزا قادیانی ) نے غیروں سے الگ کیا ہے اور اب کوئی تعلق نہیں جو اسلام نے مسلمانوں کے ساتھ خاص کیا ہو اور پھر ہم کو اس سے نہ روکا گیا ہوکلمۃ الفصل 169 اور 170
تبصرہ: مسلمانوں نے جب آپ کو اپنے سے الگ کر دیا تو یہ ہر وقت مسلمانوں کے ساتھ ملے
تبصرے