قادیانیت برطانیوی حکومت کی سرپرستی میں پھیلی کیونکہ قادیانیوں نے مسلمانوں میں جہاد کے خلاف شکوک و شبہات پیدا کرنے میں مدد کی اور برطانیوی سپاہیوں کے ساتھ شامل ہو کر مسلمانوں کو توڑا، اس کے شواہد قادیانیوں کی زبانی پیش کرنے کی کوشش کریں گے
قادیانیوں کا مشہور اخبار الفضل 11 فروری 1915ء صفحہ 3 پر لکھا ہے کہ
قادیانیوں کا مشہور اخبار الفضل 11 فروری 1915ء صفحہ 3 پر لکھا ہے کہ
اس نیک دل افسر ( لارڈ ہارڈنگ ) کا عراق میں جانا عمدہ نتائج پیدہ کرے گا۔ ہم ان نتائج پر خوش ہیں کیونکہ توتی الملک من تشآء وتنزع الملک ممن تشآء کا کہنے والا خدا ملک گیری اور جہانبانی اسی کے سپرد کرتا ہے جو اس کی مخلوق کی بہتری چاہتا ہے اور اسی کو حکمران بناتا ہے جو اس کا اہل ہوتا ہے۔ پس ہم پھر کہتے ہیں کہ ہم خوش ہیں کیونکہ ہمارے خدا کی بات پوری ہوتی ہے اور ہمیں امید ہے کہ برٹش حکومت کی توسیع کے ساتھ ہمارے لئے اشاعت اسلام کا میدان بھی وسیع ہو جائے گا اور غیر مسلم کو مسلم بنانے کے ساتھ ہم مسلمان کو پھر مسلمان کریں گےاس خبر کے تقریباً پونے چار سال بعد جب مسلمانوں کو پہلی جنگ عظیم میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تو قادیانی اخبار الفضل 7 دسمبر 1918ء میں خوشی کا اظہار اس طرح کیا جاتا ہے
حضرت مسیح موعود فرماتے ہیں کہ میں مہدی معہود ہوں اور گورنمنٹ برطانیہ میری تلوار ہے جس کے مقابلے میں ان علماء کی کچھ نہیں جاتی۔ اب غور کرنے کا مقام ہے کہ ہم احمدیوں کو اس فتح سے کیوں خوشی نہ ہو۔ عراق عرب ہو یا شام ہم ہر جگہ اپنی تلوار کی چمک دیکھنا چاہتے ہیںمزید آگے چل کے اسی میں لکھتے ہیں
یہ گورنمنٹ ایک بلند ٹیلہ ہے۔ اس بلند ٹیلے سے سر ٹکرانے والوں کا جیساکہ پہلی کتابوں میں لکھا تھا سب پانی خشک ہو جائے گامزید آگے یوں لکھا گیا ہے اس صفحے پر
ہماری حکومت برطانیہ نے جو بصرہ کی طرف چڑھائی کی اور تمام اقوال سے لوگوں کو جمع کرکے اس کی طرف بھیجا دراصل اس کے محرک اللہ تعالیٰ کے فرشتے تھے جن کو اس حکومت کی مدد کے لئے اس نے اپنے وقت پر اتارا
ایسی تحقیق کو شئیر کرتے رہیں تاکہ قادیانی فتنے کے بارے لوگوں کی معلومات میں اضافہ ہو
جواب دیںحذف کریں