ایک واقعہ جسے امام اھل سنت علامہ ذہبی نے سیر اعلام النبلاء میں شیخ الشافعیہ امام علامہ ابوبکر محمد بن احمد مصری المعروف ابن الحداد کے حالات میں الکندی کی کتاب "الولاۃ والقضاء سے نقل کیا ہے ۔ علامہ ذہبی لکھتے ہیں
کندی نے ابن زولاق سے نقل کیا ہے کہ امام ابن حداد نے امام نسائی کی کتاب خصائص علی ع کے ذکر کے دوران ایک واقعہ بیان فرمایا ہے کہ وہ ایک جماعت کے ساتھ ابوالقاسم بن اخشید کی مجلس میں تھے ، مجلس کے اختتام پذیر ہوئی تو انہوں نے مجھے روک لیا ۔ میں نے عرض کیا : کوئی کام ہے ؟ تو فرمایا : ہاں ، بتائو ! کون افضل ہیں ابوبکر ،عمر یا علی ع ؟ تو میں نے کہا : ایک دوسرے کے برابر ہیں ۔ انہوں نے پھر فرمایا : کون افضل ہیں :ابوبکر ، عمر یا علی ع ؟ تب میں نے عرض کیا : اگر یہ بات آپ تک رہے تو امام علی ع ہی افضل ہیں اور اگر آشکار ہو تو ابوبکر افضل ہیں۔
علامہ ذہبی کہتے ہیں کہ اسی کی مانند مجھے ابن عبدالحکم کا واقعہ پہنچا ہے کہ ایک شخص نے ان سے ایسا ہی سوال کیا تو انھوں نے معذرت کر لی ۔ سائل نے اصرار کیا تو فرمایا: اگر تم نے میرے جواب کو کسی شخص پر آشکار کیا تو میں احمد بن طولون سے تمھاری چکایت کروں گا تو انھوں وہ تمھیں کوڑے سے مارے گا ، علی ع ہی افضل ہیں ۔
سیر اعلام النبلاء - ذہبی - ج 15 - ص 449 - طبع بیروت
ان حقائق سے چند فوائد حاصل ہوتے ہیں
۔ حضرت ابوبکر اور امام علی ع کے مابین مفاضلہ علماء اھل سنت کے درمیان محل بحث و نظر تھا ۔
۔ اھل سنت کے اکابر آئمہ کی ایک خاصی تعداد امام علی ع کو حضرت ابوبکر پر فضیلت دیتی تھی لیکن وہ بوجہ صراحتہ اظہار نہیں کرتے تھے ۔ ان میں سے ایک وجہ تو نواصب یعنی دشمنان امام علی ع و اھل بیت ع کی طاقت ہے اور دوسری وجہ منصب عہدہ اقتدار کا تحفظ ہے
کندی نے ابن زولاق سے نقل کیا ہے کہ امام ابن حداد نے امام نسائی کی کتاب خصائص علی ع کے ذکر کے دوران ایک واقعہ بیان فرمایا ہے کہ وہ ایک جماعت کے ساتھ ابوالقاسم بن اخشید کی مجلس میں تھے ، مجلس کے اختتام پذیر ہوئی تو انہوں نے مجھے روک لیا ۔ میں نے عرض کیا : کوئی کام ہے ؟ تو فرمایا : ہاں ، بتائو ! کون افضل ہیں ابوبکر ،عمر یا علی ع ؟ تو میں نے کہا : ایک دوسرے کے برابر ہیں ۔ انہوں نے پھر فرمایا : کون افضل ہیں :ابوبکر ، عمر یا علی ع ؟ تب میں نے عرض کیا : اگر یہ بات آپ تک رہے تو امام علی ع ہی افضل ہیں اور اگر آشکار ہو تو ابوبکر افضل ہیں۔
علامہ ذہبی کہتے ہیں کہ اسی کی مانند مجھے ابن عبدالحکم کا واقعہ پہنچا ہے کہ ایک شخص نے ان سے ایسا ہی سوال کیا تو انھوں نے معذرت کر لی ۔ سائل نے اصرار کیا تو فرمایا: اگر تم نے میرے جواب کو کسی شخص پر آشکار کیا تو میں احمد بن طولون سے تمھاری چکایت کروں گا تو انھوں وہ تمھیں کوڑے سے مارے گا ، علی ع ہی افضل ہیں ۔
سیر اعلام النبلاء - ذہبی - ج 15 - ص 449 - طبع بیروت
ان حقائق سے چند فوائد حاصل ہوتے ہیں
۔ حضرت ابوبکر اور امام علی ع کے مابین مفاضلہ علماء اھل سنت کے درمیان محل بحث و نظر تھا ۔
۔ اھل سنت کے اکابر آئمہ کی ایک خاصی تعداد امام علی ع کو حضرت ابوبکر پر فضیلت دیتی تھی لیکن وہ بوجہ صراحتہ اظہار نہیں کرتے تھے ۔ ان میں سے ایک وجہ تو نواصب یعنی دشمنان امام علی ع و اھل بیت ع کی طاقت ہے اور دوسری وجہ منصب عہدہ اقتدار کا تحفظ ہے
تبصرے