سیاہ لباس پہننے کا جواز- سعید مجتبیٰ سعیدی


 یہ مضمون بغیر کسی ترمیم کے رسالہ محدث مارچ 2006ء سے پیش کیا جارہا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیعہ زعما بالعموم سیاہ پگڑی استعمال کرتے ہیں، اور وہ اپنی مخصوص محافل و مجالس میں سیاہ جبہ بالخصوص پہنتے ہیں۔ ماہ ِمحرم الحرام میں ان کی ایجاد کردہ بہت سی خرافات و بدعات ورسومات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ یہ لوگ اس مہینہ کو بطور ِ سوگ مناتے اور ان کے عوام وخواص بالعموم سیاہ لباس پہنتے ہیں، ان کے بالمقابل اہل سنت علما و زعما جب ان کی بدعات کا ردّ کرتے ہیں تو اسی ضمن میں سیاہ لباس کی مذمت بیان کرتے ہوئے حد سے تجاوز کرجاتے اور اسے بالکل ناجائز قرار دیتے ہیں۔ اگر کوئی سُنّی آدمی عام دنوں میں ہی سیاہ لباس استعمال کرے تو اس پر شیعہ ہونے کی پھبتی بھی کس دی جاتی ہے یا ماہ ِمحرم سے قبل کوئی آدمی سیاہ لباس پہنے ہوئے ہو تو کہہ دیا جاتا ہے کہ ابھی شیعہ حضرات نے تو سیاہ لباس پہنا نہیں، تم نے ان سے پہلے ہی یہ پہننا شروع کردیا یا ماہ ِ محرم گزر چکا ہو تو کہتے ہیں کہ اب شیعوں نے سیاہ لباس اُتارا اور تم نے پہننا شروع کردیا۔ الغرض مختلف انداز سے اس لباس کے متعلق اظہارِ خیال کیا جاتا ہے۔ گویا سیاہ لباس کو شیعہ ہونے کی ایک علامت سمجھ لیا گیا ہے۔حالانکہ تعصب سے بالاتر ہوکر احادیث کا مطالعہ کیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ احادیث ِ مبارکہ میں کہیں بھی سیاہ لباس پہننے کی ممانعت وارد نہیں بلکہ بہت سی احادیث سے اس کا جواز معلوم ہوتا ہے۔

عن عائشة أن النبي ﷺ لَبِس خمیصة سوداء فقالت عائشة : ما أحسنھا علیك یا رسول اﷲ؟ یشوب بیاضھا سوادك ویشوب سوادھا بیاضك، فثار منھا ریح فألقاھا، وکان تعجبه الریح الطیبة 1
''اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیاہ اُونی چادر زیب ِتن کی، توانہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسولؐ! یہ آپ پر کس قدر سج رہی ہے!! اس کی سفیدی آپ کی سیاہی میں اور اس کی سیاہی آپ کی سفیدی میں خوب گھل مل گئی ہے۔ بعد میں اس میں سے ناپسند سی بو آئی تو آپ نے اسے اتار پھینکا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو محض اچھی بو پسند تھی۔''

عن عائشة قالت صُنِعت لرسول اﷲ ﷺ بردة سوداء فلبِسھا فلما عرق فیھا وجد ریح الصوف فقذفھا 2
''اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایک سیاہ اُونی چادر تیار کی گئی۔ آپؐ نے اسے زیب تن فرمایا۔ جب پسینہ آیا تو آپؐ نے اس میں اُون کی ناگوار بو محسوس کی تو پؐ نے اِسے اُتار پھینکا۔''

عن عبداﷲ بن زید أن رسول اﷲ ﷺ استسقی وعلیه خمیصة سوداء
''عبداللہ بن زید ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقا کے لئے تشریف لے گئے تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سیاہ چادر اوڑھے ہوئے تھے۔''3

عن جعفر بن عمرو بن حریث عن أبیه أن رسول اﷲ ﷺ خطب الناس وعلیه عمامة سوداء 4
''عمرو بن حریثؓ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا ۔ اس وقت آپؐ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا۔''

عن ابن عباس أن النبي ﷺ خطب الناس وعلیه عمامة دسماء 5
''ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کوخطبہ دیا۔ اس وقت آپؐ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا۔ یا ایسا عمامہ تھاجو تیل لگا ہوا تھا۔''

عن جابر بن عبد اﷲ أن النبي ﷺ دخل یوم فتح مکة وعلیه عمامة سوداء
''ابن عمرؓ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے روز مکہ میں داخل ہوئے تو اس وقت آپؐ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا۔''6

عن ابن بریدة عن أبیه أن النجاشي أھدی للنبي ﷺ خُفَّین أسودین ساذجین فلبسھما ثم توضأ ومسح علیھما 7
''بریدہؓ کا بیان ہے کہ نجاشی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو سادہ سیاہ موزے ہدیہ بھیجے۔ آپؐ نے اُنہیں پہن لیا۔ بعد میںوضو کیا تو ان پر آپ نے مسح کیا۔''

عن عائشة قالت خرج النبي ﷺ ذات غداة وعلیه مِرْط مُرَحَّل من شعر أسود 8
''اُمّ المومنین عائشہؓ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک روز صبح کو باہر اس حال میںتشریف لے گئے کہ آپؐ نے سیاہ اون کی بنی ہوئی چادر اوڑھ رکھی تھی جس پر پالان کی سی شکل بنی ہوئی تھی۔''

عن اُمّ خالد بنت خالد قالت:أُتي النبي ﷺ بثیاب فیھا خمیصة سوداء صغیرة فقال: من ترون أن نکسو ھذہ؟ فسکت القوم،فقال: إیتوني بأم خالد فاُتي بھا تُحْمَل فأخذ الخمیصة بیدہ فألبَسَھا وقال أبلي واخلقي،وکان فیھا علم أخضر أو أصفر،فقال: یا أم خالد ! ھذا سَنَاہْ، وسَنَاہ بالحبشیة حسن 9
''اُمّ خالدؓ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں کچھ کپڑے آئے۔ ان میں ایک چھوٹی سی سیاہ چادر بھی تھی۔ آپؐ نے فرمایا: تمہارا کیا خیال ہے کہ ہم یہ پہننے کے لئے کس کو دیں؟ لوگ خاموش رہے۔ تو آپؐ نے فرمایا: اُمّ خالد (بچی) کو میرے پاس لاؤ، اسے اُٹھا کر لایا گیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادر لیکر اپنے ہاتھوں سے اُسے اوڑھائی اور فرمایا: اللہ کرے، اسے خوب استعمال کرو۔ اس چادر پر سبز یا زرد دھاریاں بھی تھیں۔ آپؐ نے فرمایا: اُمّ خالد! یہ کتنی اچھی ہے۔''

عن سعد قال: رأیت رجلا ببخارٰی علی بغلة بیضاء علیه عمامة خَزٍّ سوداء فقال کسانیھا رسول اﷲ ﷺ 10
''سعد کا بیان ہے کہ میں نے بخارا میں سفید خچرپر سوار ایک آدمی دیکھا۔ اس کے سر پر سیاہ عمامہ تھا۔ اُس نے بتلایا کہ یہ عمامہ مجھے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پہنایا تھا۔''

عن الأشعث بن سلیم قال سمعت عمتي تحدث عن عمھا قال: بینا أنا أمشي بالمدینة إذا إنسان خلفي یقول:ارفع إزارك فإنه أتقی وأبقی فإذا ھو رسول اﷲ ﷺ، فقلت: یارسول اﷲ ! إنما ھي بُردَة مَلْحَاء قال: أما لك فيَّ اُسوة؟ فنظرتُ فإذا إزارہ إلی نصف ساقیه 11
''اشعث بن سلیم کا بیان ہے کہ میں نے اپنی پھوپھی جان سے سنا کہ وہ اپنے چچا سے بیان کرتی تھیں۔ اس نے کہا کہ ایک دفعہ میں مدینہ منورہ میں چلا جارہا تھا۔ اچانک میں نے سنا کہ کوئی آدمی میرے پیچھے کہتا آرہا تھا: اپنی چادر کو اوپر کرلو، اس سے کپڑا صاف رہے گا اور پھٹنے سے بھی محفوظ رہے گا۔ میں اِدھر متوجہ ہوا تو دیکھا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسولؐ یہ 'سیاہ چادر' تو کام کاج کے وقت کی ہے یعنی اس میںتکبر والی کوئی بات نہیں۔ تو آپؐ نے فرمایا: کیا تمہارے لئے میرے عمل میں اُسوہ نہیں؟ میں نے دیکھا تو آپؐ کی چادر نصف پنڈلی تک تھی۔''

عن یونس بن عبید مولی محمد بن القاسم قال بعثني محمد بن القاسم إلی البراء بن عازب یسأله عن رأیة رسول اﷲ ﷺ ما کانت؟ فقال: کانت سوداء مُرَبَّعَة من نَمِرة 12
''یونس بن عبید مولیٰ محمد بن القاسم کا بیان ہے کہ محمدبن قاسم نے مجھے براء بن عازبؓ کی خدمت میں بھیج کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے کے متعلق دریافت کیا کہ کیسا تھا؟ اُنہوں نے فرمایا: وہ اُونی کپڑے کا سیاہ و سفید لکیروں والا تھا۔''

عن الحارث بن حسان قال قدمت المدینة،فرأیت النبي ﷺ قائمًا علی المنبر وبلال قائم بین یدیه مُتقلِّد سیفا وإذا رأیة سوداء، فقلت: من ھذا ؟ قالوا: ھذا عمرو بن العاص قَدِم من غَزَاة 13
''حارث بن حسانؓ کا بیان ہے کہ میں مدینہ منورہ گیا۔ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ منبر پر کھڑے تھے اور بلالؓ گلے میں تلوار حمائل کئے آپؐ کے سامنے کھڑے تھے۔ اچانک میں نے ایک سیاہ جھنڈا دیکھا۔ تو میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ لوگوں نے بتلایا کہ یہ عمروبن العاصؓ ہیں جو ایک غزوہ سے واپس آئے ہیں۔''

عن ابن عباس أن رأیة رسول اﷲ ﷺ کانت سوداء ولواء ہ أبیض 14
''ابن عباسؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا جھنڈا سفید اور چھوٹا علامتی جھنڈا سیاہ تھا۔''

ولم تر عائشة بأسا بالحُلِيّ والثوب الأسود والمُوَرَّد والخف للمرأة 15
''اور اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ عورت کے لئے احرام کے دوران زیورات، سیاہ لباس یا گلابی رنگ کا لباس اور موزے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتی تھیں۔''

مذکورہ بالا تفصیل سے معلوم ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حسب ِ ضرو رت مختلف مواقع پر سیاہ چادر، سیاہ عمامہ، سیاہ موزے اور سیاہ جھنڈے استعمال کئے۔ سیاہ چادر ایک صحابیہ کو عطا فرمائی، سیاہ عمامہ ایک صحابی کو عنایت فرمایا۔ نیز اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے احرام کے دوران عورت کے لئے سیاہ لباس پہننے میںکوئی حرج نہیں سمجھا۔ لہٰذا کسی قوم کی مشابہت یا سوگ سے ہٹ کر اگر سیاہ لباس استعمال کیا جائے تو شرعی طور پر اس میں نہ کوئی حرج ہے اور نہ اس کی ممانعت۔ واﷲ اعلم

حوالہ جات
1. صحیح ابن حبان، موارد الظمآن، باب في صفته
2. سنن ابی داؤد: 74 40 'صحیح'
3. سنن النسائی: 1507'صحیح'
4. صحیح مسلم: 1359
5. الشمائل للترمذي، باب ماجاء في صفة عمامة رسول اﷲ ﷺ 'صحیح'
6. صحیح مسلم:1358
7. جامع ترمذی: 2820 'صحیح'
8. صحیح مسلم:2081
9. صحیح بخاری: 5823
10. سنن ابی داؤد: 4038'ضعیف'
11. الشمائل للترمذي، باب ماجاء في صفة إزار رسول اﷲ ﷺ
12. سنن ابی داود:1680'صحیح'
13. سنن ابن ما جہ:2816'حسن'
14. جامع الترمذي: 1681
15. صحیح البخاري: باب ما یلبس المحرم من الثیاب






تبصرے

نام

ابن ابی حدید,2,ابنِ تیمیہ,8,ابن جریر طبری شیعہ,1,ابن حجر مکی,2,ابن خلدون,1,ابن ملجم لعین,1,ابو یوسف,1,ابوسفیان,1,ابومخنف,1,اجماع,2,احمد بن محمد عبدربہ,1,اعلی حضرت احمد رضا خان بریلوی,7,افطاری کا وقت,1,اللہ,4,ام المومنین ام سلمہ سلام علیھا,2,امام ابن جوزی,1,امام ابو زید المروزی,1,امام ابوجعفر الوارق الطحاوی,2,امام ابوحنیفہ,17,امام احمد بن حنبل,1,امام الزھبی,2,امام بخاری,1,امام جعفر صادق علیہ السلام,3,امام حسن علیہ السلام,11,امام حسین علیہ السلام,21,امام شافعی,5,امام علی رضا علیہ السلام,1,امام غزالی,3,امام مالک,3,امام محمد,1,امام مہدی عج,5,امامت,4,امداد اللہ مکی,1,اہل بیت علیھم السلام,2,اہل حدیث,16,اہل قبلہ,1,آذان,2,آن لائن کتابوں کا مطالعہ,23,آیت تطہیر,1,بریلوی,29,بریلوی اور اولیاء اللہ کے حالات,2,بنو امیہ,3,تبرا,8,تحریف قرآن,6,تراویح,2,تقابل ادیان و مسالک,34,تقيہ,2,تکفیر,3,جنازہ رسول اللہ,1,جنگ جمل,4,جنگ صفین,1,حافظ مبشر حسین لاہوری,1,حدیث ثقلین,5,حدیث طیر,1,حدیث غدیر,7,حدیث قرطاس,1,حضرت ابن عباس رض,3,حضرت ابو طالب علیہ السلام,5,حضرت ابوبکر,20,حضرت ابوزر غفاری رض,1,حضرت ام اکلثوم سلام علیھا,2,حضرت خدیجہ سلام علھیا,1,حضرت عائشہ بنت ابوبکر,14,حضرت عثمان بن عفان,7,حضرت علی علیہ السلام,64,حضرت عمار بن یاسر رض,3,حضرت عمر بن خطاب,23,حضرت عیسیٰ علیہ السلام,4,حضرت فاطمہ سلام علیھا,16,حضرت مریم سلام علیھا,1,حضرت موسیٰ علیہ السلام,2,حفصہ بنت عمر,1,حلالہ,1,خارجی,2,خالد بن ولید,1,خلافت,10,دورود,1,دیوبند,55,رافضی,3,رجال,5,رشید احمد گنگوہی,1,روزہ,3,زبیر علی زئی,7,زنا,1,زیاد,1,زیارات قبور,1,زيارت,1,سب و شتم,2,سجدہ گاہ,3,سرور کونین حضرت محمد ﷺ,14,سلیمان بن خوجہ ابراہیم حنفی نقشبندی,1,سلیمان بن عبد الوہاب,1,سنی کتابوں سے سکین پیجز,284,سنی کتب,6,سولات / جوابات,7,سیرت معصومین علیھم السلام,2,شاعر مشرق محمد اقبال,2,شاعری کتب,2,شجرہ خبیثہ,1,شرک,8,شفاعت,1,شمر ابن ذی الجوشن لعین,2,شیخ احمد دیوبندی,3,شیخ عبدالقادرجیلانی,1,شیخ مفید رح,1,شیعہ,8,شیعہ تحریریں,8,شیعہ عقائد,1,شیعہ کتب,18,شیعہ مسلمان ہیں,5,صحابہ,18,صحابہ پر سب و شتم,1,صحیح بخاری,5,صحیح مسلم,1,ضعیف روایات,7,طلحہ,1,عبادات,3,عبدالحق محدث دہلوی,1,عبداللہ ابن سبا,1,عبدالوہاب نجدی,2,عرفان شاہ بریلوی,1,عزاداری,4,علامہ بدرالدین عینی حنفی,1,علمی تحریریں,76,علیہ السلام لگانا,1,عمامہ,1,عمر بن سعد بن ابی وقاص,1,عمران بن حطان خارجی,2,عمرو بن العاص,3,غزوہ احد,1,غم منانا,12,فتویٰ,4,فدک,3,فقہی مسائل,17,فیض عالم صدیقی ناصبی,1,قاتلان امام حسینؑ کا مذہب,6,قاتلان عثمان بن عفان,1,قادیانی,3,قادیانی مذہب کی حقیقت,32,قرآن,5,کالا علم,1,کتابوں میں تحریف,5,کلمہ,2,لفظ شیعہ,2,ماتم,3,مباہلہ,1,متعہ,4,مرزا بشیر احمد قادیانی,2,مرزا حیرت دہلوی,2,مرزا غلام احمد قادیانی,28,مرزا محمود احمد,2,مسئلہ تفضیل,3,معاویہ بن سفیان,25,مغیرہ,1,منافق,1,مولانا عامر عثمانی,1,مولانا وحید الزماں,3,ناصبی,22,ناصر الدین البانی,1,نبوت,1,نماز,5,نماز جنازہ,2,نواصب کے اعتراضات کے جواب,72,واقعہ حرا,1,وسلیہ و تبرک,2,وصی رسول اللہ,1,وضو,3,وہابی,2,یزید لعنتی,14,یوسف کنجی,1,Requests,1,
rtl
item
شیعہ اہل حق ہیں: سیاہ لباس پہننے کا جواز- سعید مجتبیٰ سعیدی
سیاہ لباس پہننے کا جواز- سعید مجتبیٰ سعیدی
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حسب ِ ضرو رت مختلف مواقع پر سیاہ چادر، سیاہ عمامہ، سیاہ موزے اور سیاہ جھنڈے استعمال کئے۔ سیاہ چادر ایک صحابیہ کو عطا فرمائی، سیاہ عمامہ ایک صحابی کو عنایت فرمایا۔ نیز اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے احرام کے دوران عورت کے لئے سیاہ لباس پہننے میںکوئی حرج نہیں سمجھا
https://4.bp.blogspot.com/-nPpE6fu4IJk/WdsJ90JFDNI/AAAAAAAAH9I/oXNW5qrx0CQ4lDeoUPqw0C8fHGe5B21bACLcBGAs/s640/Kala%2BLibas%2B1.jpg
https://4.bp.blogspot.com/-nPpE6fu4IJk/WdsJ90JFDNI/AAAAAAAAH9I/oXNW5qrx0CQ4lDeoUPqw0C8fHGe5B21bACLcBGAs/s72-c/Kala%2BLibas%2B1.jpg
شیعہ اہل حق ہیں
https://www.shiatiger.com/2017/10/kala-libas.html
https://www.shiatiger.com/
https://www.shiatiger.com/
https://www.shiatiger.com/2017/10/kala-libas.html
true
7953004830004174332
UTF-8
تمام تحریرں دیکھیں کسی تحریر میں موجود نہیں تمام دیکھیں مزید مطالعہ کریں تبصرہ لکھیں تبصرہ حذف کریں ڈیلیٹ By مرکزی صفحہ صفحات تحریریں تمام دیکھیں چند مزید تحریرں عنوان ARCHIVE تلاش کریں تمام تحریرں ایسی تحریر موجود نہیں ہے واپس مرکزی صفحہ پر جائیں Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content